27-May-2022-تحریری مقابلہ
تیری آب و تاب کو وقت کا سایہ ہے
جیسا سنا تھا تجھے ویسا ہی پایا ہے
پہلے آنکھیں پھر ہونٹ پھر زلفیں
خدا نے تجھے بڑے وقت میں بنایا ہے
وقت تھم گیا ہوش کھو بیٹھے ہم
ابھی تو بس آپ نے پردے کو اٹھایا ہے
میرے اچھے اور برے دونوں وقت میں
آپ چھوڑ گئے کتنی بار آزمایا ہے
غیر تو غیر ہیں ان سے کیا گلا مجھ کو
درد تب ہوا جب تم نے بھی ہاتھ اٹھایا ہے
asma saba khwaj
27-May-2022 11:19 PM
بہت خوب جناب والا
Reply